Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دل پھنسا کر زلف میں خود ہے پشیمانی مجھے

صادق لکھنوی

دل پھنسا کر زلف میں خود ہے پشیمانی مجھے

صادق لکھنوی

MORE BYصادق لکھنوی

    دل پھنسا کر زلف میں خود ہے پشیمانی مجھے

    دہر میں خلق خدا کہتی ہے زندانی مجھے

    کھینچ کر جس دن سے دکھلائی ہے تصویر آپ کی

    مانتے اس دن سے ہیں بہزاد اور مانی مجھے

    جان کا کچھ خوف جانبازان الفت کو نہیں

    آپ دکھلاتے ہیں کیوں تیغ صفا ہانی مجھے

    اس کی یکتائی کا دعوی کس طرح باطل کروں

    جس کا عالم میں نظر آتا نہیں ثانی مجھے

    دل میں آتا ہے کہ فوراً زہر کھا لوں ہجر میں

    یاد آ جاتی ہے جب پوشاک وہ دھانی مجھے

    وحشت دل لے چلے پھر جانب دشت جنوں

    کہہ دو آئیں دیکھنے غول بیابانی مجھے

    کس پری وش کا ہوں سودائی جو یہ عالم ہوا

    اب تو پریاں بھی نظر آتی ہیں دیوانی مجھے

    آتش فرقت سے صادقؔ آبلہ تن ہو گیا

    قبر میں رکھنا پس مردن بہ آسانی مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے