یوں نہ بے پردہ اگر جلوہ نمائی ہوتی
یوں نہ بے پردہ اگر جلوہ نمائی ہوتی
مبتلا کاہے کو یہ ساری خدائی ہوتی
کرتا جاروب کشی روضہ کی میں پلکوں سے
کوئے محبوبِ خدا میں جو رسائی ہوتی
ہوتی دربارِ محمد کی غلامی جو نصیب
بڑھ کے شاہی سے کہیں اپنا گدائی ہوتی
یادِ احمد میں نکل جاتا اگر دم صادقؔ
روح حضرت کی ترے لینے کو آئی ہوتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.