جہاں حسن کی گرم بازاریاں ہیں
جہاں حسن کی گرم بازاریاں ہیں
دل آزاریاں ہی دل آزاریاں ہیں
کبھی دشمنوں کی بھی غم خواریاں ہیں
محبت میں کیا کیا مزیداریاں ہیں
نہ پہلے سے وہ ہیں نہ ان کی طبیعت
وہی ہم وہی ناز برداریاں ہیں
یہ کچھ اور ہی آج ہے تیری محفل
یہ کچھ اور ہی آج تیاریاں ہیں
مرے آنسوؤں نے جلایا عدو کو
تماشا ہے پانی میں چنگاریاں ہیں
حکومت کے الفاظ لکھتے ہیں ہم کو
یہ نامے ہیں یا نیم سرکاریاں ہیں
صفیؔ اور دل دیں حسینوں کو توبہ
اجی سب یہ حضرت کی مکاریاں ہیں
- کتاب : گلزار صفی (Pg. 115)
- Author : صفیؔ اورنگ آبادی
- مطبع : گولڈن پریس، حیدرآباد (1987)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.