Sufinama

گلے شکوے کریں گے ظلم کے اب اس ستم گر سے

صفی اورنگ آباد

گلے شکوے کریں گے ظلم کے اب اس ستم گر سے

صفی اورنگ آباد

MORE BYصفی اورنگ آباد

    گلے شکوے کریں گے ظلم کے اب اس ستم گر سے

    کہو پھر کیا کرے کوئی جو اونچی ہو گئی سر سے

    ہمیں درد و الم کم ہی ملے ہوں گے مقدر سے

    مگر پھر بھی بہت روئے بہت تڑپے بہت ترسے

    طبیعت بجھ گئی جب سے ترے دیدار کو ترسے

    اگر اب نیند بھی آتی ہے اٹھ جاتے ہیں بستر سے

    برا ہو یا الٰہی اضطراب قلب مضطر کا

    نہ رہ سکتا ہوں بستر پر نہ اٹھ سکتا ہوں بستر سے

    لیا جب چاہنے کا نام فرمایا بڑے چاہا

    ترسنے کا کیا جب ذکر فرمایا بڑے ترسے

    بہار آئے تو یا رب ہر کلی گلزار ہو جائے

    بڑی حسرت میں گزری اب کے اک اک پھول کو ترسے

    کسی کا خط کہاں ہم نے تو بے پر کی اڑائی تھی

    مگر لوگوں کو دیکھو چھٹ گئے دل میں کبوتر سے

    نہ جانے رہ گئی بھولے سے دل میں کون سی حسرت

    کوئی رہ رہ کے گویا چیرتا ہے دل کو نشتر سے

    ہمیں معشوق کو اپنا بنانا تک نہیں آتا

    بنانے والے آئینہ بنا لیتے ہیں پتھر سے

    زباں سے آہ نکلی دل سے نالہ آنکھ سے آنسو

    مگر اک تیری دھن ہے جو نکلتی ہی نہیں سر سے

    ارے نادان سچا چاہنے والا نہیں ملتا

    وہ لیلیٰ تھی کہ جس کو مل گیا مجنوں مقدر سے

    ملن ساری بھی سیکھو جب نگاہ ناز پائی ہے

    مری جاں آدمی اخلاق سے تلوار جوہر سے

    خدا کی شان مطلب آشنا ایسے بھی ہوتے ہیں

    بتوں نے بن کے بت سجدہ کرایا پہلے بت گر سے

    صفیؔ کو مسکرا کر دیکھ لو غصہ سے کیا حاصل

    اسے تم زہر کیوں دیتے ہو جو مرتا ہے شکر سے

    مأخذ :
    • کتاب : گلزار صفی (Pg. 152)
    • Author : صفیؔ اورنگ آبادی
    • مطبع : گولڈن پریس، حیدرآباد (1987)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے