Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

منہ ہے کچھ اترا سا بھرائی ہوئی آواز ہے

صفی اورنگ آباد

منہ ہے کچھ اترا سا بھرائی ہوئی آواز ہے

صفی اورنگ آباد

MORE BYصفی اورنگ آباد

    منہ ہے کچھ اترا سا بھرائی ہوئی آواز ہے

    خیر تو ہے کیا مزاج دشمناں ناساز ہے

    کل اسی سے جنگ ہے کچھ آج جس سے ساز ہے

    اور پھر تم کو اس اپنی دوستی پر ناز ہے

    ہم تو دیوانے تھے جو کرتے تھے حیرت رات دن

    اب تم اپنی تو کہو کیوں چشم حیرت باز ہے

    ہم نشیں آخر کو اس نے سن لیا سارے گلے

    میں نہ کہتا تھا کسی کے پاؤں کی آواز ہے

    ہجر کے سارے مزے جو تھے تصور سے مٹے

    تم تو تم یہ بھی ستم گر اب خلل انداز ہے

    پیار کرنے کو ملا معشوق وہ بھی آپ سا

    آج کل ہم کو بھی اپنی عاشقی پر ناز ہے

    اے صفیؔ جو آج تک دیکھا سنا سب ہیچ تھا

    حسن ہے دنیا میں اچھی چیز یا آواز ہے

    مأخذ :
    • کتاب : گلزار صفی (Pg. 171)
    • Author : صفیؔ اورنگ آبادی
    • مطبع : گولڈن پریس، حیدرآباد (1987)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے