Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہی ہوتا ہے جو محبوب کو منظور ہوتا ہے

صفی اورنگ آباد

وہی ہوتا ہے جو محبوب کو منظور ہوتا ہے

صفی اورنگ آباد

MORE BYصفی اورنگ آباد

    وہی ہوتا ہے جو محبوب کو منظور ہوتا ہے

    محبت کرنے والا ہر طرح مجبور ہوتا ہے

    تری فرقت میں کچھ تو ہو نہیں سکتا غریبوں سے

    تڑپ لیتے ہیں ان کا جس قدر مقدور ہوتا ہے

    کہیں جاتے ہیں تو اس کی گلی سے ہو کے جاتے ہیں

    اگرچہ راستہ اس راستے سے دور ہوتا ہے

    نہیں رکتے گھڑی بھر طالب دیدار کے آنسو

    یہ ظالم شوق گویا آنکھ کا ناسور ہوتا ہے

    بڑا احسان ہوگا میرے دل کا خون کر ڈالو

    یہی مجبور کرتا ہے یہی مجبور ہوتا ہے

    تجھے مشہور ہونا ہے تو جی بھر کر ستا مجھ کو

    برائی سے بہت جلد آدمی مشہور ہوتا ہے

    صفیؔ ہر دم تڑپنے کی بھلا طاقت کہاں مجھ میں

    ذرا ان کو ستانا بھی کبھی منظور ہوتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : گلزار صفی (Pg. 175)
    • Author : صفیؔ اورنگ آبادی
    • مطبع : گولڈن پریس، حیدرآباد (1987)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے