وفور درد میں تاکید ہنسنے مسکرانے کی
وفور درد میں تاکید ہنسنے مسکرانے کی
کہاں تک روئے کوئی ہائے بے دردی زمانے کی
جنوں ہے عشق لیکن عشق کس کا ہوش مندوں کا
جو سب کچھ جانتے ہیں کیا بدی ہے اور کیا نیکی
نہ پوچھو حسن ہے یا حسن والا قابل سجدہ
ذرا لغزش ہوئی تو بات ہے ایمان جانے کی
بہت دیکھا ہے کلیوں کا تبسم اور دیکھیں گے
کہاں سے آئے گی یہ شان تیرے مسکرانے کی
کیا بد ظن اسے اب اور میرے دوست کیا کرتے
چلی وہ چال راہیں بند کر دیں آنے جانے کی
صفیؔ دیر و حرم کچھ کم نہ تھے شوق پرستش کو
مگر عظمت دکھانی تھی کسی کے آستانے کی
صفیؔ اپنی زباں روکو زمانے کی شکایت سے
بگڑتی جا رہی ہے رات دن حالت زمانے کی
- کتاب : گلزار صفی (Pg. 217)
- Author : صفیؔ اورنگ آبادی
- مطبع : گولڈن پریس، حیدرآباد (1987)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.