Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وفور درد میں تاکید ہنسنے مسکرانے کی

صفی اورنگ آباد

وفور درد میں تاکید ہنسنے مسکرانے کی

صفی اورنگ آباد

MORE BYصفی اورنگ آباد

    وفور درد میں تاکید ہنسنے مسکرانے کی

    کہاں تک روئے کوئی ہائے بے‌ دردی زمانے کی

    جنوں ہے عشق لیکن عشق کس کا ہوش مندوں کا

    جو سب کچھ جانتے ہیں کیا بدی ہے اور کیا نیکی

    نہ پوچھو حسن ہے یا حسن والا قابل سجدہ

    ذرا لغزش ہوئی تو بات ہے ایمان جانے کی

    بہت دیکھا ہے کلیوں کا تبسم اور دیکھیں گے

    کہاں سے آئے گی یہ شان تیرے مسکرانے کی

    کیا بد ظن اسے اب اور میرے دوست کیا کرتے

    چلی وہ چال راہیں بند کر دیں آنے جانے کی

    صفیؔ دیر و حرم کچھ کم نہ تھے شوق پرستش کو

    مگر عظمت دکھانی تھی کسی کے آستانے کی

    صفیؔ اپنی زباں روکو زمانے کی شکایت سے

    بگڑتی جا رہی ہے رات دن حالت زمانے کی

    مأخذ :
    • کتاب : گلزار صفی (Pg. 217)
    • Author : صفیؔ اورنگ آبادی
    • مطبع : گولڈن پریس، حیدرآباد (1987)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے