Sufinama

معشوق عجب چیز ہے دے جس کو خدا دے

صفی اورنگ آباد

معشوق عجب چیز ہے دے جس کو خدا دے

صفی اورنگ آباد

MORE BYصفی اورنگ آباد

    معشوق عجب چیز ہے دے جس کو خدا دے

    ہنستے کو رلا دے یہی روتے کو ہنسا دے

    مشہور تو یہ ہے جسے جو چاہے خدا دے

    ہم کس سے کہیں درد دیا ہے تو دوا دے

    پھر مجھ کو ستانا مگر اے دیدۂ پر خوں

    اس بزم میں بھی آج ذرا رنگ جما دے

    یا موت مجھے آئے کہ یہ حال نہ دیکھوں

    یا اے دل بیمار خدا تجھ کو شفا دے

    تصویر وہ تصویر نظر جس پہ فدا ہو

    آواز وہ آواز جو کانوں کو مزا دے

    ہاں اپنے کرم پر تو بہت ناز ہے لیکن

    تیرا ہی جو طالب ہو بتا پھر اسے کیا دے

    تاثیر سخن کسب سے حاصل نہیں ہوتی

    یہ دین خدا کی ہے صفیؔ جس کو خدا دے

    مأخذ :
    • کتاب : گلزار صفی (Pg. 144)
    • Author : صفیؔ اورنگ آبادی
    • مطبع : گولڈن پریس، حیدرآباد (1987)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے