Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

چل دیا وہ رشک مہ گھر اپنا سونا ہو گیا

صفی اورنگ آباد

چل دیا وہ رشک مہ گھر اپنا سونا ہو گیا

صفی اورنگ آباد

MORE BYصفی اورنگ آباد

    چل دیا وہ رشک مہ گھر اپنا سونا ہو گیا

    چار دن کی چاندنی تھی پھر اندھیرا ہو گیا

    عاشقی میں وہم بڑھتے بڑھتے سودا ہو گیا

    قطرہ قطرہ جمع ہوتے ہوتے دریا ہو گیا

    کیا یہی ہے شرم تیرے بھولے پن کے میں نثار

    منہ پہ دونوں ہاتھ رکھ لینے سے پردا ہو گیا

    کچھ ہو لیکن مرا دل تم سے پھرنے کا نہیں

    یہ تو جس کا ہو گیا کم بخت اوس کا ہو گیا

    عاشقی میں نیک و بد پر آنکھ پڑتی ہی نہیں

    اس بلا نے آ لیا جس کو وہ اندھا ہو گیا

    داغ ہائے ہجر بھی ہیں دل میں خار شوق بھی

    باغ کا باغ اور یہ صحرا کا صحرا ہو گیا

    میری ہر اک بات قانون محبت ہے مگر

    اے صفیؔ میں شاعری کرنے سے جھوٹا ہو گیا

    مأخذ :
    • کتاب : گلزار صفی (Pg. 30)
    • Author : صفیؔ اورنگ آباد
    • مطبع : گولڈن پریس، حیدرآباد (1987)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے