دل کو ہے سب پسند ہوا جب سے تو پسند
دل کو ہے سب پسند ہوا جب سے تو پسند
حسرت پسند رنج پسند آرزو پسند
دل کی پسند میں ہو کوئی کیوں شریک حال
ایسا معاملہ ہے مجھے دو بدو پسند
سب ہو مگر زبان کا اچھا ہو آدمی
ہے مجھ کو تو پسند نہیں مجھ کو تو پسند
تھا رعب حسن بھی مگر انداز شوق دیکھ
ہم نے کیا ہے تجھ کو ترے روبرو پسند
وہ آنکھ آنکھ جس کو ترے دیکھنے کا شوق
وہ کان کان جس کو تری گفتگو پسند
کیوں دوستوں سے طالب عزت ہے اے صفیؔ
تو خوب رو پسند ہے یا آبرو پسند
- کتاب : گلزار صفی (Pg. 56)
- Author : صفیؔ اورنگ آباد
- مطبع : گولڈن پریس، حیدرآباد (1987)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.