Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کیا کرشمے تھے ترے دیدار میں

صفی اورنگ آباد

کیا کرشمے تھے ترے دیدار میں

صفی اورنگ آباد

MORE BYصفی اورنگ آباد

    کیا کرشمے تھے ترے دیدار میں

    ہم تماشہ بن گئے بازار میں

    دل نے کیا دیکھا نگاہ یار میں

    رنج کی باتیں بھی کہہ دیں پیار میں

    ہائے اب سمجھے تو کیا سمجھے کوئی

    لاکھ پہلو ہیں ترے اقرار میں

    اے دل اپنے دیکھنے والوں کو دیکھ

    کیا ادھر ہے روزن دیوار میں

    آپ روٹھے ہیں تو ہم بھی ہیں خفا

    قول میں وہ تھا نہ یہ اقرار میں

    دوست دشمن ہو کہ اپنا ہو کہ غیر

    ایک ہیں سب آپ کی سرکار میں

    عاشقی سے کر لے توبہ اے صفیؔ

    حسن اب بکنے لگا بازار میں

    مأخذ :
    • کتاب : گلزار صفی (Pg. 97)
    • Author : صفیؔ اورنگ آباد
    • مطبع : گولڈن پریس، حیدرآباد (1987)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے