کیا کرشمے تھے ترے دیدار میں
کیا کرشمے تھے ترے دیدار میں
ہم تماشہ بن گئے بازار میں
دل نے کیا دیکھا نگاہ یار میں
رنج کی باتیں بھی کہہ دیں پیار میں
ہائے اب سمجھے تو کیا سمجھے کوئی
لاکھ پہلو ہیں ترے اقرار میں
اے دل اپنے دیکھنے والوں کو دیکھ
کیا ادھر ہے روزن دیوار میں
آپ روٹھے ہیں تو ہم بھی ہیں خفا
قول میں وہ تھا نہ یہ اقرار میں
دوست دشمن ہو کہ اپنا ہو کہ غیر
ایک ہیں سب آپ کی سرکار میں
عاشقی سے کر لے توبہ اے صفیؔ
حسن اب بکنے لگا بازار میں
- کتاب : گلزار صفی (Pg. 97)
- Author : صفیؔ اورنگ آباد
- مطبع : گولڈن پریس، حیدرآباد (1987)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.