اسے سب لوگ ظالم بے وفا قاتل سمجھتے ہیں
اسے سب لوگ ظالم بے وفا قاتل سمجھتے ہیں
مگر ہم ہیں کہ اپنی جان اپنا دل سمجھتے ہیں
ہزار افسوس ہم اپنے کو کس قابل سمجھتے ہیں
کہ وہ تو بے کہے بھی آرزوئے دل سمجھتے ہیں
جو کوئی تم پہ مرتا اور تم پر جان دیتا ہے
تعجب ہے اسی کو لوگ زندہ دل سمجھتے ہیں
نہ سمجھیں تو نہ سمجھیں حسن والے درد دل میرا
میرے اللہ نے جن کو دیا ہے دل سمجھتے ہیں
الٰہی کون سی شئے تونے رکھی ہے حسینوں میں
کہ ان کو لوگ اپنی جان اپنا دل سمجھتے ہیں
کبھی فرصت سے سوچیں گے کہ اس کا حشر کیا ہو گا
ابھی ہم ایک کافر دل کو اپنا دل سمجھتے ہیں
کسی کو کوئی کیا دے گا کسی سے کوئی کیا لے گا
صفیؔ ہم تو حساب دوستاں در دل سمجھتے ہیں
- کتاب : گلزار صفی (Pg. 108)
- Author : صفیؔ اورنگ آبادی
- مطبع : گولڈن پریس، حیدرآباد (1987)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.