Font by Mehr Nastaliq Web

شیشے سے کوئی بجلی جیسے دل ہو کے گری پیمانے میں

ساغر سندیلوی

شیشے سے کوئی بجلی جیسے دل ہو کے گری پیمانے میں

ساغر سندیلوی

MORE BYساغر سندیلوی

    شیشے سے کوئی بجلی جیسے دل ہو کے گری پیمانے میں

    رندوں کو پسینے آنے لگے وہ آگ لگی میخانے میں

    ہر صورت میں ہر رنگت میں جلوہ ہے ترا میخانے میں

    ہے یاد تری میرے دل میں تصویر تری پیمانے میں

    ہے روح کی لذت مئے نوشی ہے جان مری پیمانے میں

    جینا بھی اسی میخانے میں مرنا بھی اسی میخانے میں

    یہ کس کی مبارک آمد ہے ہم تشنہ لبوں کی محفل میں

    اک حسن و محبت کی دنیا لہرانے لگی پیمانے میں

    وہ حسن کی دنیا ہے لیکن ہر سمت فضائیں سونی ہیں

    میری ہی ضرورت ہے شاید ان کی تجلّی خانے میں

    یہ آپ کے وعدوں کا حاصل یہ میری امیدوں کی قیمت

    گر جائے نظر سے جیسے کوئی ہر روز کے آنے جانے میں

    ناکامئیٔ حسرت میں رہ کر مجبورِ محبت ہے ساغرؔ

    جو لطف ہے اب بھی جانے میں وہ بات نہیں مرجانے میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے