Font by Mehr Nastaliq Web

اسی دور سے ہے گزری مری عمر جاودانہ

ساغر سندیلوی

اسی دور سے ہے گزری مری عمر جاودانہ

ساغر سندیلوی

MORE BYساغر سندیلوی

    اسی دور سے ہے گزری مری عمر جاودانہ

    کبھی ان کی بے وفائی کبھی بے وفا زمانہ

    میں لرز رہا ہوں ہر دم تجھے پیار کر کے جانم

    میرے دل کی کوئی دھڑکن کہیں سن نہ لے زمانہ

    جو تمہیں بھلانا چاہوں مجھے پہلے موت آئے

    تمہیں پیار کی قسم ہے کہیں تم نہ بھول جانا

    مجھے یاد ہیں ابھی تک تری وہ تسلیاں بھی

    کبھی میرے پاس آنا کبھی دور مسکرانا

    تمہیں بھی ہے پیار مجھ سے یہی راز کھل نہ جائے

    کبھی آنکھ نم نہ کرنا کبھی اشک بھر نہ لانا

    تمہیں جب نہ مل سکو گے تمہیں جب نہ سن سکو گے

    یہاں کون پھر سنے گا مرے درد کا فسانہ

    نہ ملو جو زندگی بھر گلہ نہیں ہے ساغرؔ

    مرا جب جنازہ آئے مجھے آکے دیکھ جانا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے