اسی دور سے ہے گزری مری عمر جاودانہ
اسی دور سے ہے گزری مری عمر جاودانہ
کبھی ان کی بے وفائی کبھی بے وفا زمانہ
میں لرز رہا ہوں ہر دم تجھے پیار کر کے جانم
میرے دل کی کوئی دھڑکن کہیں سن نہ لے زمانہ
جو تمہیں بھلانا چاہوں مجھے پہلے موت آئے
تمہیں پیار کی قسم ہے کہیں تم نہ بھول جانا
مجھے یاد ہیں ابھی تک تری وہ تسلیاں بھی
کبھی میرے پاس آنا کبھی دور مسکرانا
تمہیں بھی ہے پیار مجھ سے یہی راز کھل نہ جائے
کبھی آنکھ نم نہ کرنا کبھی اشک بھر نہ لانا
تمہیں جب نہ مل سکو گے تمہیں جب نہ سن سکو گے
یہاں کون پھر سنے گا مرے درد کا فسانہ
نہ ملو جو زندگی بھر گلہ نہیں ہے ساغرؔ
مرا جب جنازہ آئے مجھے آکے دیکھ جانا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.