مجھ کو دیوانگی اب لے کے کدھر جائے گی
دلچسپ معلومات
موسیٰ آزاد قوال کی آواز میں فلمی طرز پر لکھی ہوئی مقبولِ عام قوالی۔
مجھ کو دیوانگی اب لے کے کدھر جائے گی
ہوگی رسوائی اگر یار کے گھر جائے گی
میری پھوٹی ہوئی قسمت نہ سنور پائی مگر
یہ تری زلف جو بکھری ہے سنور جائے گی
ایسا لگتا ہے مری آرزو میرے ہمدم
دل میں پیدا ہوئی اور دل میں ہی مر جائے گی
پھر ہوئی شام سیاہی پہ شباب آیا ہے
پھر غضب دل پہ تری یاد بھی کر جائے گی
نہ مسکرا کے یہ برسات میں لو انگڑائی
برق دیکھے گی تو غیرت سے ہی مر جائے گی
ساقیا غم نہیں خالی ہے جو ساغرؔ میرا
یاد اشکوں سے تری آنکھ تو بھر جائے گی
- کتاب : Moosa Azad Qawwal, Part 1 (Pg. 14)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.