اے مرے ماہ رو تری چشم ستارہ ساں کے بعد
اے مرے ماہ رو تری چشم ستارہ ساں کے بعد
چاند کی دید کیا کریں رویت کہکشاں کے بعد
بند قبائے آرزو کھولیے کس کے کو
دور سبو کا لطف کیا رخصت مے کشاں کے بعد
کیجے فراق سے وصال کہنہ سرائے عشق میں
نذر گزاریئے کوئی اور بھی نقد جاں کے بعد
اے مرے دل دھڑک نہ یوں ٹوٹ نہ جائے یہ فسوں
بھید بھرے ہیں راستے جادۂ آسماں کے بعد
وہ جو سنہری دھند سی دیکھتے ہو سر افق
تم سے ملیں گے ہم وہیں عرصۂ جسم و جاں کے بعد
چاہت رائیگاں تلک تجھ کو نہ یاد آئے ہم
آئیں گے یاد ہم تجھے حاصل رائیگاں کے بعد
شب کے سنہری جام میں تیری شبیہ دیکھتے
کھلتا اگر وہ مے کدہ رقص ستار گاں کے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.