Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سرِ محشر بچائی آبرو آقا نے امت کی

شاہ سجاد فردوسی

سرِ محشر بچائی آبرو آقا نے امت کی

شاہ سجاد فردوسی

سرِ محشر بچائی آبرو آقا نے امت کی

کہ بیڑا پار موجوں نے کیا بحرِ شفاعت کی

حقیقت تجھ پے کھل جائے گی واعظ زہد و طاعت کی

کرے گی عاصیوں پر جب نظر وہ شان رحمت کی

مٹا ہے کفر و ظلمت کا نشاں اس بزم ہستی سے

سیہ خانہ میں پھیلی روشنی شمع رسالت کی

میرے سینے میں وہ برق تجلی کارفرما ہے

کہ اس میں روشنی پہونچی ہے انوار ولایت کی

سخی دربار ہے تیرا یہ سنتے ہیں لڑکپن سے

نظر سجادؔ پر شاہا رہے لطف و عنایت کی

مأخذ :
  • کتاب : ماہ عید (Pg. 23)
  • Author : سید احمد انور
  • مطبع : مطبع اتحاد، بہار (1924)
  • اشاعت : First

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے