سرِ محشر بچائی آبرو آقا نے امت کی
سرِ محشر بچائی آبرو آقا نے امت کی
کہ بیڑا پار موجوں نے کیا بحرِ شفاعت کی
حقیقت تجھ پے کھل جائے گی واعظ زہد و طاعت کی
کرے گی عاصیوں پر جب نظر وہ شان رحمت کی
مٹا ہے کفر و ظلمت کا نشاں اس بزم ہستی سے
سیہ خانہ میں پھیلی روشنی شمع رسالت کی
میرے سینے میں وہ برق تجلی کارفرما ہے
کہ اس میں روشنی پہونچی ہے انوار ولایت کی
سخی دربار ہے تیرا یہ سنتے ہیں لڑکپن سے
نظر سجادؔ پر شاہا رہے لطف و عنایت کی
- کتاب : ماہ عید (Pg. 23)
- Author : سید احمد انور
- مطبع : مطبع اتحاد، بہار (1924)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.