Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سلام آیا نہ کچھ پیغام آیا

ذہین شاہ تاجی

سلام آیا نہ کچھ پیغام آیا

ذہین شاہ تاجی

MORE BYذہین شاہ تاجی

    سلام آیا نہ کچھ پیغام آیا

    تغافل ان کا میرے کام آیا

    وہ ہیں اپنے نہ ہونے سے نمایاں

    نگاہوں پر نیا الزام آیا

    مثل مشہور ہے یہ میکدے میں

    ہوا پختہ یہاں جو خام آیا

    حکیم عصر کو مستی میں آکر

    علاج گردش ایام آیا

    شب غم دل کو تڑپانے ہی آئے

    تم آئے یا تمہارا نام آیا

    محبت وقت پر حاکم ہے پھر بھی

    تصور ان کا صبح و شام آیا

    در پیر مغاں پر ہے یہ کتبہ

    گیا خوش کام جو ناکام آیا

    جو دیکھا مہد سے لے کر لحد تک

    گئیں بے چینیاں آرام آیا

    ذہینؔ پیراہن یوسف سمجھ کر

    غلاف کعبہ کو میں تھام آیا

    مأخذ :
    • کتاب : آیات جمال (Pg. 41)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے