نالہ اے بلبل نہ کر چرخ کہن جل جائے گا
نالہ اے بلبل نہ کر چرخ کہن جل جائے گا
آگ لگ جائے گی دنیا میں چمن جل جائے گا
گرم آہیں کھینچ اے مجنوں سمجھ کر دشت میں
ساتھ صحرا کے ترا دیوانہ پن جل جائے گا
رنگ لائے گا مرا سوز محبت قبر میں
استخواں ہو جائے گا شعلے کفن جل جائے گا
آتش غم کی ترقی ہے جو روز افزوں یہی
ہے یقیں اک روز اپنا تن بدن جل جائے گا
کیا خبر تھی بے بسوں پر عشق برسائے گا آگ
تیشہ بن جائے گا شعلہ کوہ کن جل جائے گا
میں نہ سمجھا تھا کہ مجھ کو دیکھ کے ہوگا تو آگ
خرمن ارمان و حسرت بے سخن جل جائے گا
سنجرؔ آتش زباں کو کیوں جلاتے ہو کہ وہ
سربسر خود صورت شمع لگن جل جائے گا
- کتاب : دیوان سنجرالمعروف گلدستہ کلام سجنر (Pg. 10)
- Author : سنجر غازیپوری
- مطبع : شیخ غلام حسین اینڈ سنز تاجران کتب کشمیری بازار لاہور
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.