جب خدا سے لو لگائی جائے گی
جب خدا سے لو لگائی جائے گی
پھر دعا کب کوئی خالی جائے گی
تاکتے ہیں دل وہ میرا بار بار
کیا کوئی حسرت نکالی جائے گی
آنکھ ملتے ہی کسی معشوق سے
پھر طبیعت کیا سنبھالی جائے گی
گر کبھی چمکے گی وہ برق جمال
آنکھ پھر کب اس پہ ڈالی جائے گی
ہائے کب ہوگا انہیں میرا خیال
آہ بیکس کی نہ خالی جائے گی
چھوڑیئے اب شرم یہ فرمائیے
حسرت دل کی کب نکالی جائے گی
سونچ کر یہ ان کو چھیڑا ہم نے آج
منہ سے ان کے کچھ دعا لی جائے گی
کم سنی کی ضد جوانی میں بھی ہے
این کی کب یہ خوردسالی جائے گی
سخت جاں سنجرؔ ہوا ہے عشق میں
تیغ اب قاتل کی خالی جائے گی
- کتاب : دیوان سنجرالمعروف گلدستہ کلام سجنر (Pg. 16)
- Author : سنجر غازیپوری
- مطبع : شیخ غلام حسین اینڈ سنز تاجران کتب کشمیری بازار لاہور
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.