Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

عشق میں اس شعلہ رو کے ایسے بے خود ہو گئے

سنجر غازیپوری

عشق میں اس شعلہ رو کے ایسے بے خود ہو گئے

سنجر غازیپوری

MORE BYسنجر غازیپوری

    عشق میں اس شعلہ رو کے ایسے بے خود ہو گئے

    آپ بھی آنے نہ پائے تھے کی آخر کھو گئے

    آہ اس پردہ نشیں کی جستجو میں جو گئے

    کچھ پتہ پایا نہ اس کا خود ہی جا کر کھو گئے

    ڈوب کر بحر محبت سے نکلنا ہے محال

    ایک ہی غوطہ میں گویا لاپتہ ہم ہو گئے

    عیش و عشرت فکر دنیا رنج و غم اور بے کسی

    کوئی ساتھ آیا نہ جس دم قبر میں ہم سو گئے

    اپنی ہستی کو مٹانے کا ملا پھل بعد مرگ

    ہٹ گیا پردہ دوئی کا ایک وہ ہم ہو گئے

    ہم نے جب جیسا کیا ویسا صلہ حاصل ہوا

    پھل وہی ہم کو ملا جیسا یہاں پھل بو گئے

    نیک و بد دو ہی عمل جاتے ہیں دم کے ساتھ ساتھ

    قبر میں شامل میرے یہ بن کے رہبر دو گئے

    دہر فانی میں ہنسی کیسی خوشی کیا چیز ہے

    رونے آئے تھے یہاں دو چار دن کو رو گئے

    پاک اے سنجرؔ ہوئے دنیا کے سب جھگڑوں سے آج

    قبر میں بعد فنا آرام سے ہم سو گئے

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان سنجرالمعروف گلدستہ کلام سجنر (Pg. 20)
    • Author : سنجر غازیپوری
    • مطبع : شیخ غلام حسین اینڈ سنز تاجران کتب کشمیری بازار لاہور

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے