بتوں کو جو پیار کرتے نہیں ہیں
بتوں کو جو پیار کرتے نہیں ہیں
کہ ان کے کوئی طور اچھے نہیں ہیں
جو عاشق ہیں تیرے تڑپتے نہیں ہیں
کبھی آہ و نالے وہ کرتے نہیں ہیں
نظر آتے ہو مجھ کو ہر سو تمہیں تم
مرے دل پہ غفلت کے پردے نہیں ہیں
یہ ہیں خون بسمل کی دھاریں اے قاتل
تری آنکھوں میں سرخ ڈورے نہیں ہیں
جسے عشق صادق تمہارا ہے اے جاں
بلکتے نہیں وہ سسکتے نہیں ہیں
نظر ان پہ تیری ہے لطف کرم کی
تیری راہ سے جو کہ بہکے نہیں ہیں
پڑے ان کے دل پر ہیں ظلمت کے پردے
تیری ذات کو جو سمجھتے نہیں ہیں
لگی آگ الفت کی ہے جب سے دل میں
سلگتے ہیں ایسے کہ جلتے نہیں ہیں
نہ دشمن ہے اپنا نہ کوئی عدو ہے
تیرے عشق میں کوئی جھگڑے نہیں ہیں
بڑی شان ان کی بڑا مرتبہ ہے
کچھ عاشق تیرے ایسے ویسے نہیں ہیں
گرے ہیں جو بحر محبت میں آ کر
وہ ڈوبے ہیں ایسے ابھرتے نہیں ہیں
ترے ناتواں راہ الفت میں اے جاں
سنبھل کر جو جیتے ہیں گرتے نہیں ہیں
ہو دنیا میں جس سے تیرا نام سنجرؔ
کوئی تیرے اشعار ایسے نہیں ہیں
کبھی ان بتوں کو نہ چاہیں گے سنجرؔ
کہ ہم حسن فانی کے ترسے نہیں ہیں
- کتاب : دیوان سنجرالمعروف گلدستہ کلام سجنر (Pg. 33)
- Author : سنجر غازیپوری
- مطبع : شیخ غلام حسین اینڈ سنز تاجران کتب کشمیری بازار لاہور
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.