جو حسیں آیا نظر دلبر ہمارا ہو گیا
جو حسیں آیا نظر دلبر ہمارا ہو گیا
دل کا پیارا ہو گیا آنکھوں کا تارا ہو گیا
ہائے اس انداز سے ظالم نے مارا تیر ناز
دل ہوا ٹکڑے جگر بھی پارا پارا ہو گیا
بعد مدت پھر مری تقدیر جاگی شکر ہے
کوچۂ جاناں میں اب اپنا گزارا ہو گیا
تنگ آئے ہیں دل وحشت سے اب ہم کیا کریں
آہ یہ کمبخت کیوں دشمن ہمارا ہو گیا
غیر منہ تکتا رہا میں عرض مطلب کر چکا
مجھ سے ان سے آنکھوں آنکھوں میں اشارہ ہو گیا
رک گئے آنسو مرے درد جگر کچھ کم ہوا
اس بت سیمیں بدن کا جب نظارہ ہو گیا
دل بھی تم کو دے چکا قربان جاں بھی کر چکا
اب تو یہ باور کرو سنجرؔ تمہارا ہو گیا
- کتاب : دیوان سنجرالمعروف گلدستہ کلام سجنر (Pg. 9)
- Author : سنجر غازیپوری
- مطبع : شیخ غلام حسین اینڈ سنز تاجران کتب کشمیری بازار لاہور
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.