Sufinama

ذہن میں اک دائرہ سا بن گیا ہے نور کا

ثاقب خیرآبادی

ذہن میں اک دائرہ سا بن گیا ہے نور کا

ثاقب خیرآبادی

MORE BYثاقب خیرآبادی

    ذہن میں اک دائرہ سا بن گیا ہے نور کا

    ابتدائے عشق میں پہلا سفر ہے طور کا

    شر کا کیسا شاخسانہ ہے خدا کے نام پر

    تھی صدا اللہ کی حلقوم تھا منصور کا

    نغمۂ قمری و بلبل کے فسانے ہیں بہت

    کب کسی نے درد پرکھا بھول کر عصفور کا

    گرم و سرد زندگی اور یہ وجود مختصر

    باعث تقلید پایا حوصلہ طیفور کا

    رقص کرتے جھومتے دیکھا گروہ ابلھاں

    کیا مسرت اس میں پائی شور ہے ناقور کا

    اس جہاں میں ابتدا سے آج تک ہر دور میں

    جز محمد کون حامی ہے بھلا مزدور کا

    ہاتھ خالی بے سہارا جمع کر لے زاد راہ

    ثاقبؔ خستہ جگر اگلا سفر ہے دور کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے