Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سرزمین چشت کی آب و ہوا کچھ اور ہے

شاہ نیاز احمد بریلوی

سرزمین چشت کی آب و ہوا کچھ اور ہے

شاہ نیاز احمد بریلوی

MORE BYشاہ نیاز احمد بریلوی

    سرزمین چشت کی آب و ہوا کچھ اور ہے

    دین و دنیا سے نرالا اور ہی کچھ طور ہے

    پھر رہے ہیں ہر گلی کوچہ میں از خود رفتگاں

    عشق کی واں سلطنت ہے بے خودی کا دور ہے

    کوئی شغل نیستی میں نیست و نابود ہے

    کوئی نظارہ میں حق کے اک تماشہ طور ہے

    وہ جو اک عرصے میں ہوتا ہے میسر اور جاہ

    یاوری سے عشق کی حاصل یہاں فی الفور ہے

    وہ تو الماس نگیں ہیں یا کہ ہیں در یمیں

    کانچ کی تو پوت ہے یا ریزۂ بلور ہے

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان نیاز بے نیاز (Pg. 161)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے