سرزمین چشت کی آب و ہوا کچھ اور ہے
سرزمین چشت کی آب و ہوا کچھ اور ہے
دین و دنیا سے نرالا اور ہی کچھ طور ہے
پھر رہے ہیں ہر گلی کوچہ میں از خود رفتگاں
عشق کی واں سلطنت ہے بے خودی کا دور ہے
کوئی شغل نیستی میں نیست و نابود ہے
کوئی نظارہ میں حق کے اک تماشہ طور ہے
وہ جو اک عرصے میں ہوتا ہے میسر اور جاہ
یاوری سے عشق کی حاصل یہاں فی الفور ہے
وہ تو الماس نگیں ہیں یا کہ ہیں در یمیں
کانچ کی تو پوت ہے یا ریزۂ بلور ہے
- کتاب : دیوان نیاز بے نیاز (Pg. 161)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.