Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

لگادے آگ شمعِ طور میرے خانۂ تن میں

سید عین الحق نشترؔ

لگادے آگ شمعِ طور میرے خانۂ تن میں

سید عین الحق نشترؔ

MORE BYسید عین الحق نشترؔ

    لگادے آگ شمعِ طور میرے خانۂ تن میں

    رہے گی تابکے روپوش تو وادیٔ ایمن میں

    مشامِ جان کو تازہ کریں گے حضرتِ موسیٰ

    شمیم جانفزا پھیلی ہوئی ہے دشتِ ایمن میں

    چمن میں جھومتا شاید وہ مستِ ناز آتا ہے

    کہ نرگس محوِ حیرت ہورہی ہے صحنِ گلشن میں

    مرا داغِ جگر گلدستہ ہے باغ محبت کا

    اسی کو دیکھ کیا پائے گا جاکر صحنِ گلشن میں

    شبِ تاریک ہجراں سے نہ ڈرنا اے دلِ غمگین

    کہ نورِ سحر پنہاں ہے اسی ظلمت کے دامن میں

    وفورِ جہد سے جب دل کو آئینہ بنا ڈالا

    تو بے پردہ نظر آیا وہ میرے خانۂ تن میں

    جو آنکھوں میں نہیں آتے تو اے جانِ جہاں سن لو

    مرا دل عرشِ منزل ہے رہو تم اپنے مسکن میں

    جدا ہوتے ہی سرتن سے پڑا ہے تفرقہ کیسا

    جناں میں روح سر نیزہ پہ تن ہے گنج مدفن میں

    چمن میں بھی دلِ بریاں مرا سرگرمِ نالہ ہے

    خدا جانے یہ گلشن ہے کہ میں بیٹھا ہوں گلخن میں

    جوابِ نامہ کے بدلے کفن میں اے مہِ خوبی

    تری تصویر لے جائے گا نشترؔ گُنج مدفن میں

    نہیں راحت میسر دو گھڑی بھی درد سے دل کے

    تڑپتے لوٹتے رہتے ہیں ہم کو چہ میں قاتل کے

    کلیجہ دونوں ہاتھوں سے سنبھالیں ظلم کے بانی

    نکلنے کیلئے بیتاب ہیں نالے مرے دل کے

    مرا خط خود بخود اڑ کر کسی کے ہاتھ میں پہنچا

    جو فقرے خط میں لکھے تھے مری بیتابیٔ دل کے

    ہے جلوہ شاہدِ مقصود کا موجود اس گھر میں

    اٹھا کر دیکھ لو پردے حریمِ کعبۂ دل کے

    مٹاتے ہیں جو تیری راہ میں نام ونشاں اپنا

    انہیں کو کچھ نشاں ملتے ہیں یارب تیری منزل کے

    چمک دردِ دل بیتاب کی بڑھ جاتی ہے نشترؔ

    شبِ فرقت تصور میں دُرِ دندانِ قاتل کے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ مسلم شعرائے بہارحصہ پنجم (Pg. 60)
    • Author : حکیم سید احمداللہ ندوی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے