خزاں نصیبوں کی قسمت میں کیا بہار آئے
خزاں نصیبوں کی قسمت میں کیا بہار آئے
کہ پھول اٹھائیں تو دامن میں ان کے خار آئے
ترے سوا جو کسی گل پہ مجھ کو پیار آئے
نہال عشق ووفا میں نہ برگ وبار آئے
شبِ فراق کی بے چینیاں معاذ اللہ
جو موت آتی ہے یارب تو ایک بارآئے
دل فسردہ نے کچھ ایسا بے نیاز کیا
کہ اب خزاں کا رہے دور یا بہار آئے
الٰہی پھر مجھے توفیق جیب وداماں کی
وہ مجھ سے پوچھتے ہیں کہئیے پھر بہار آئے
کچھ اور ہی مری تقدیر میں ہے ورنہ سراؔج
وہ آئیں اور نہ دل کو مرے قرارآئے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلدبارہویں (Pg. 124)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.