Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

محبت ہی فنا کے بعد بھی بہ روئے کار آئی

سیماب اکبرآبادی

محبت ہی فنا کے بعد بھی بہ روئے کار آئی

سیماب اکبرآبادی

MORE BYسیماب اکبرآبادی

    محبت ہی فنا کے بعد بھی بہ روئے کار آئی

    نہ مجھ کو دیں راس آیا نہ دنیا ساز گار آئی

    مرے ناکام ہوتے ہی وفا بروئے کار آئی

    حریم حسن سے آخر نوید اعتبار آئی

    پریشاں ہو گیا محشر پریشاں دیکھ کر مجھ کو

    یہاں بھی کام مری خاطر آشفتہ کار آئی

    وداع گردش ایام تھا ترک چمن میرا

    نہ پھر شام خزاں آئی نہ پھر صبح بہار آئی

    جنوں نے خیر مقدم کر کے رکھ لی شرم رسوائی

    ابھی جنت سے نکلے تھے کہ تری رہ گزار آئی

    یہ حسرت تھی کہ داغ دل کی لو جلدی بھڑک اٹھی

    یہ قسمت تھی کہ اب کے دیر میں فصل بہار آئی

    دو روز اک شان سے سیمابؔ مصروف تجلی ہیں

    سمجھ میں آج وجہ انقلاب روزگار آئی

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 115)
    • مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے