یہ تغیر رونما ہو جائے گا سوچا نہ تھا
یہ تغیر رونما ہو جائے گا سوچا نہ تھا
اس کا دل درد آشنا ہو جائے گا سوچا نہ تھا
نت نئے راگوں کی تھی جس ساز ہستی سے امید
وہ بھی بے صوت و صدا ہو جائے گا سوچا نہ تھا
یوں سراپا التجا بن کر ملا تھا پہلے روز
اتنی جلدی وہ خدا ہو جائے گا سوچا نہ تھا
وہ تعلق جس کو دونوں ہی سمجھتے تھے مذاق
اس قدر باقاعدہ ہو جائے گا سوچا نہ تھا
جس سراجؔ اجملی سے تھیں امیدیں بے شمار
وہ بھی نذر واہ وا ہو جائے گا سوچا نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.