Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

زخم تاراج ہیں اور پھوٹے ہیں چھالے دل کے

شاداب جاوید

زخم تاراج ہیں اور پھوٹے ہیں چھالے دل کے

شاداب جاوید

زخم تاراج ہیں اور پھوٹے ہیں چھالے دل کے

چھین کر لے گیا اک شخص اجالے دل کے

دل چرانے میں ترا کوئی نہیں ہے ثانی

تھک کے بیٹھے ہیں سبھی ڈھونڈنے والے دل کے

بزمِ جاناں میں تہی جیب چلے آئے تھے

فرطِ جذبات میں پھر سکّے اچھالے دل کے

یوں دعا جو سے دعا گو نہیں بنتا کوئی

پینے پڑتے ہیں شب و روز غسالے دل کے

دل بھی دنیا ہے سو جی بھر کے یہاں رہ لیجے

لوگ واپس نہیں آتے ہیں نکالے دل کے

اتنے سادہ ہیں کہ روٹھی ہوئی تاریکی کو

ہم مناتے بھی ہیں تو لا کے اجالے دل کے

اڑتی اڑتی سی خبر ہے کہ وہ آج آئیں گے

آج تو رنگ دکھیں گے مرے کالے دل کے

میری شادابیؔ مجھے خود بھی نظر آنے لگی

ہائے یہ ناز یہ انداز نرالے دل کے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے