Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جب لبِ دریا پہ کار تشنگی کرنے لگے

شاداب جاوید

جب لبِ دریا پہ کار تشنگی کرنے لگے

شاداب جاوید

MORE BYشاداب جاوید

    جب لبِ دریا پہ کار تشنگی کرنے لگے

    شیخ صاحب بھی ہماری پیروی کرنے لگے

    آبلوں کے سر قلم کر دیں گے خنجر ریت کے

    اٹھیے چلیے آپ تو آرام ہی کرنے لگے

    حسرت دل طاق پر رکھنے کا آیا تھا خیال

    خواب آنکھوں میں ہماری سرکشی کرنے لگے

    ان کی چوکھٹ پر پہنچ کر موت مانگو غافلو

    ان کی چوکھٹ پر بھی شوقِ زندگی کرنے لگے

    ان کے ہو کر ہو رہے ہیں لائق صد احترام

    ان سے جو دل پھر گئے آوارگی کرنے لگے

    درد کی لذت نے ہم کو کر دیا دنیا سے دور

    قلب صاحب کیوں دعائے بہتری کرنے لگے

    کس کی جلوت ہو گئی شادابیتؔ کیوں ہے نثار

    بزم میں کیوں آپ رقص بے خودی کرنے لگے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے