بے وضو سجدے کی حسرت میری پیشانی میں ہے
بے وضو سجدے کی حسرت میری پیشانی میں ہے
عکس روئے ساقی من حوض کے پانی میں ہے
ہر عروجے را زوال و ہست را لازم عدم
غیر متناہی نشہ بس جام عرفانی میں ہے
راز پیش کاف کن سے آشنا ہو جائیے
اس کا پرتو ہے جو نام ذات نورانی میں ہے
پنکھ بھی رکھتا ہے اور پرواز سے ہے بے خبر
دل پرندہ مدتوں سے دام لاثانی میں ہے
ایک تو ہستی کی میں دیمک زدہ کشتی میں ہوں
اس پہ دریا بھی ذرا کچھ اور طغیانی میں ہے
میں تو ہوں مشغول خود کو زندہ رکھنے میں مگر
زندگی مشغول میری فاتحہ خوانی میں ہے
اک خزاں خوردہ کا غم بھی نقش ہے شادابیؔ میں
ایک معنی بھی مری تحریر بے معنی میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.