Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہوا بدلنے کو ہے ہوشیار تھے پہلے

شاداب جاوید

ہوا بدلنے کو ہے ہوشیار تھے پہلے

شاداب جاوید

MORE BYشاداب جاوید

    ہوا بدلنے کو ہے ہوشیار تھے پہلے

    یہ چند لوگ مرے غم گسار تھے پہلے

    سفید کپڑے میں دو لاشیں پتلیاں تھیں اور

    سیاہ گھیرے فصیل مزار تھے پہلے

    یہ جن مکانوں پہ اب مکڑیوں کے جالے ہیں

    کسی کی خوشبو سے یہ بیلدار تھے پہلے

    جنابِ عشق نے باغی بنا دیا ہے انہیں

    جنابِ دل تو اطاعت شعار تھے پہلے

    پھر ان کو لگ گیا سیلانیوں کے ہجر کا روگ

    یہ سوکھے پیڑ بہت سایہ دار تھے پہلے

    اس ایک خواب کی تعبیر موت بن کے ملی

    وہ جس کو دیکھ کے سب بے قرار تھے پہلے

    کھلا تو کھلتا گیا ہم پہ اپنے نام کا رمز

    وگرنہ ہم تو مزاجاً بہار تھے پہلے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے