Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بیاض صبح کی مطلع میں میرے ہے درخشانی

شفاالقادری

بیاض صبح کی مطلع میں میرے ہے درخشانی

شفاالقادری

بیاض صبح کی مطلع میں میرے ہے درخشانی

ہر اک نقطہ بنا کوکب ہر اک ہے حرف نورانی

عدم سے خلق میں جب آگئی شانِ مسلمانی

نظر آنے لگے ہر شے میں جلوہ ہائے یزدانی

بوقت مرگ گر لب پر مے نامِ محمد ہو

تو پھر آسان ہوجائے جو ہو مجھ کو گراں جانی

نہ موسیٰ سے بھی جو دیکھے گئے تھے طورِ سینا پر

انہیں جلوؤں سے پُر ہے احمدِ مرسل کی پیشانی

ترے کوچہ کی ذلت بھی مجھے عزت سے بڑھ کر ہے

زہے عز و شرف مل جائے در کی تیرے دربانی

نگاہِ لطف آقا کی اگر ہو جائے خادم پر

تو یہ مشکل سے مشکل کام بھی حل ہو بآسانی

تمہاری ایک اس چشمِ کرم پر منحصر اب ہے

ہمارے دل کی آبادی ہمارے دل کی ویرانی

بنایا ہے خدا نے میرِ ساماں جس کو عالم کا

اسی کو مل گئی اب تو شفاؔ کی میرِ سامانی

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے