Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تھی عشق میں غم کی نہ کمی خون جگر کی

شفیع بہاری

تھی عشق میں غم کی نہ کمی خون جگر کی

شفیع بہاری

MORE BYشفیع بہاری

    تھی عشق میں غم کی نہ کمی خون جگر کی

    کھا پی کے بہت چین سے اوقات بسر کی

    مشکل نظر آتا تھا گلا کاٹ کر مرنا

    آخر یہ مہم بھی ترے جانباز نے سر کی

    حیران ہے دل ایک ہے چوٹیں ہیں ہزاروں

    کھاتے ہیں کدھر کی تو بچاتے ہیں کدھر کی

    پھر سن کے مرا نالہ وہ گھبرا کے کہیں گے

    کم بخت کو اس پر بھی شکایت ہے اثر کی

    یہ نالۂ مہجور ہے یا نغمۂ داؤد

    ہلچل ہے شفیعؔ آج سر عرش اثر کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے