Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

میں کیوں کہوں کہ دل مرا ویران ہوگیا

شاہ عاشق حسین

میں کیوں کہوں کہ دل مرا ویران ہوگیا

شاہ عاشق حسین

MORE BYشاہ عاشق حسین

    میں کیوں کہوں کہ دل مرا ویران ہوگیا

    پریاں اب آگئیں یہ پرستان ہوگیا

    گھر عاشقوں کا عشق میں ویران ہوگیا

    ساماں نہ کچھ رہا یہی سامان ہوگیا

    مجھ پر ہی منحصر نہیں دیدار کا اثر

    آئینہ جمال بھی حیران ہوگیا

    بے وجہ اپنے مرگزِ مذہب سے کیوں ہٹے

    کافر ہی وہ نہیں جو مسلمان ہوگیا

    ممکن نہیں وہ موت سے پہلے نکل سکے

    دل میں مرے خیال جو مہمان ہوگیا

    آئے وہ تیغ لے کے مرا دم نکالنے

    آسان کام اور بھی آسان ہوگیا

    کیونکر اسے سنبھالوں کہاں تک اسے سیوں

    وحشت میں تار تار گریبان ہوگیا

    سو آفریں ہمارے دلِ بے قرار کو

    سو جان سے یہ آپ پر قربان ہوگیا

    زنداں نہ کرسکا کبھی وحشت میں روک تھام

    جس سمت ہم نکل گئے میدان ہوگیا

    عاشقؔ نے سر جھکا دیا تعمیل کے حکم پر

    خط ان کا بادشاہ کا فرمان ہوگیا

    مأخذ :
    • کتاب : Dastaar Bandi (Pg. 2)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے