نہ زمیں ہوگی نہ یارب یہ زمانا ہوگا
نہ زمیں ہوگی نہ یارب یہ زمانا ہوگا
گلشنِ دہر میں تو ہی چمن آرا ہوگا
بعد مٹ جانے کے اک وہ بھی زمانا ہوگا
جب خدائی میں فقط نام خدا کا ہوگا
ان کے اندازِ نظر سے نہیں واقف کوئی
وقت پر تیر یہ سیدھا کبھی ترچھا ہوگا
مجھ کو معلوم نہ تھا اے مرے چھپنے والے
پردہ دارِ غمِ الفت سے بھی پردا ہوگا
درد مندانِ محبت پہ جفائیں ڈھائیں
تم سے ہوگا تو یہی حشر میں شکوا ہوگا
اس طرف کس لیے ڈالے گا نگاہیں کوئی
دل کے آئینے میں اس شوخ کا نقشا ہوگا
کوئے جاناں کی ہوا میں بھی شرف ایسا ہے
جب کوئی ذرہ اڑے گا تو وہ تارا ہوگا
جور کے بعد پریشان نہ ہو کیا معنیٰ
میں تڑپتا ہوں وہ ظالم بھی تڑپتا ہوگا
جب دعا ساقئی بد مست نے مانگی ہوگی
جھوم کر ابرِ کرم چرخ پہ چھایا ہوگا
دیکھ کر مجمع مے خوار یہ سمجھا میں نے
دستِ ساقی میں کوئی جام چھلکتا ہوگا
سخت پتھر سے بھی زیادہ اسے پایا ہم نے
تیرے دل پر اثر آہ رسا کیا ہوگا
رنگ کچھ اور بھی لائیگی ہماری الفت
کوئے قاتل میں اگر خونِ تمنا ہوگا
رہبری دل کی کرے کوئی یہ ناممکن ہے
وادئی عشق میں کم بخت بھٹکتا ہوگا
- کتاب : Dastaar Bandi (Pg. 3)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.