کس کس کی نظر میں مری جاں آپ نہیں ہیں
کس کس کی نظر میں مری جاں آپ نہیں ہیں
کیا آپ یہ فرماتے ہیں ہم پردہ نشیں ہیں
آنکھوں ہی کا پردہ ہے مگر دوری ہے کتنی
ہم خاک نشیں ہو گئے وہ عرش نشیں ہیں
چاٹا کریں افلاک کے تاروں کو فرشتے
وہ مالک کونین ہیں جو خاک نشیں ہیں
یہ جلوۂ دیدار نے بے ہوش کیا ہے
محفل میں تری یوں ہیں کہ محفل میں نہیں ہیں
حق تو یہ ہے اچھوں سے جہاں ہو گیا خالی
دنیا میں اب اللہ کے بندے بھی نہیں ہیں
دیکھا تیری آنکھوں کو تو کھوئے گئے ایسے
اب تک نہ پتہ اس کا لگا ہم بھی کہیں ہیں
دیکھے بھی کوئی غور سے آنکھیں بھی ہوں اکبرؔ
اللہ تو خود کہتا ہے ہم تجھ سے قریں ہیں
- کتاب : جذاباتِ اکبر (Pg. 74)
- Author : شاہ اکبرؔ داناپوری
- مطبع : آگرہ اخبار پریس، آگرہ (1915)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.