Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کس کس کی نظر میں مری جاں آپ نہیں ہیں

شاہ اکبر داناپوری

کس کس کی نظر میں مری جاں آپ نہیں ہیں

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    کس کس کی نظر میں مری جاں آپ نہیں ہیں

    کیا آپ یہ فرماتے ہیں ہم پردہ نشیں ہیں

    آنکھوں ہی کا پردہ ہے مگر دوری ہے کتنی

    ہم خاک نشیں ہو گئے وہ عرش نشیں ہیں

    چاٹا کریں افلاک کے تاروں کو فرشتے

    وہ مالک کونین ہیں جو خاک نشیں ہیں

    یہ جلوۂ دیدار نے بے ہوش کیا ہے

    محفل میں تری یوں ہیں کہ محفل میں نہیں ہیں

    حق تو یہ ہے اچھوں سے جہاں ہو گیا خالی

    دنیا میں اب اللہ کے بندے بھی نہیں ہیں

    دیکھا تیری آنکھوں کو تو کھوئے گئے ایسے

    اب تک نہ پتہ اس کا لگا ہم بھی کہیں ہیں

    دیکھے بھی کوئی غور سے آنکھیں بھی ہوں اکبرؔ

    اللہ تو خود کہتا ہے ہم تجھ سے قریں ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : جذاباتِ اکبر (Pg. 74)
    • Author : شاہ اکبرؔ داناپوری
    • مطبع : آگرہ اخبار پریس، آگرہ (1915)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے