Sufinama

کسی پر پھر یہ دل آیا ہوا ہے

شاہ اکبر داناپوری

کسی پر پھر یہ دل آیا ہوا ہے

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    کسی پر پھر یہ دل آیا ہوا ہے

    مرے قابو سے اب نکلا ہوا ہے

    تری زلفوں میں دل الجھا ہوا ہے

    بلا کے پیچ میں آیا ہوا ہے

    صفائی ہے ترے عارض کی ایسی

    کہ آئینہ کو بھی سکتا ہوا ہے

    بتوں پر رہتی ہے مائل ہمیشہ

    طبیعت کو خدایا کیا ہوا ہے

    چلے دنیا سے جس کی یاد میں ہم

    غضب ہے وہ ہمیں بھولا ہوا ہے

    وفا ہو یا جفا دونوں سے خوش ہیں

    کریں کیا اب تو دل آیا ہوا ہے

    حباب اس کا بنے گا چرخ اخضر

    یہی قطرہ تو اب دریا ہوا ہے

    غضب ہے تیرا بھولا پن مری جاں

    اسی کا اک جہاں مارا ہوا ہے

    صبا پھر گیسوؤں سے تیرے الجھی

    بہار آئی اسے سودا ہوا ہے

    چلا زاہد پہ فصل گل کا جادو

    مرا یار آج کل بہکا ہوا ہے

    کمی کرنے لگے آنسو ہمارے

    یہ دریا اب بہت اترا ہوا ہے

    پھر اس کوچہ کی جانب لے چلا دل

    نہیں معلوم اس کو کیا ہوا ہے

    پریشان رہتے ہو دن رات اکبرؔ

    یہ کس کی زلف کا سودا ہوا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے