Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سرسری بھی ہے کارگر بھی ہے

شاہ اکبر داناپوری

سرسری بھی ہے کارگر بھی ہے

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    سرسری بھی ہے کارگر بھی ہے

    یہ کٹاری بھی ہے نظر بھی ہے

    کسے تاکا کسے کیا بسمل

    او کماندار کچھ خبر بھی ہے

    کون کہتا ہے گل نہیں سنتے

    آہ بلبل میں کچھ اثر بھی ہے

    گو مری داستاں ہے طول بہت

    تم سنو تو یہ مختصر بھی ہے

    مجمع البرزخین ہے انسان

    یہ فرشتہ بھی ہے بشر بھی ہے

    نظر ہے جو پسند آئے تمہیں

    دل بھی موجود ہے جگر بھی ہے

    وار تیری نگہ کا روکے کون

    کہیں اس تیغ کی سپر بھی ہے

    یہ بھی خدمت میں سر بلند رہے

    آئینہ دار اک قمر بھی ہے

    ان کے وعدوں کا کچھ یقین نہیں

    گفتگو میں اگر مگر بھی ہے

    غیر نے تیغ پر گلا نہ دھرا

    کوئی میرا سا بے جگر بھی ہے

    اٹھو اکبرؔ چلو مدینے کو

    اس سے بہتر کوئی سفر بھی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے