Sufinama

جستجو جس کی ہو اُس شے کا پتا ملتا ہے

شاہ اکبر داناپوری

جستجو جس کی ہو اُس شے کا پتا ملتا ہے

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    جستجو جس کی ہو اس شے کا پتا ملتا ہے

    ہے مثل سچ کہ جو ڈھونڈھے تو خدا ملتا ہے

    خضر بھی آئیں تو کھو جائیں رہ الفت میں

    کوچۂ عشق کی راہوں کا پتا ملتا ہے

    تنگیٔ رزق کی نا حق ہے شکایت اے دل

    ہے جو کچھ اپنے مقدر کا لکھا ملتا ہے

    ہے تلاش اس کی جو اے دل تو فقیروں میں دیکھ

    صورتوں میں انہیں لوگوں کی خدا ملتا ہے

    شیخ کعبے کو چلا ہے تو برہمن سوئے دیر

    دیکھنا تو ہے کسے اس کا پتا ملتا ہے

    خانہ بربادی عشاق سے کیا ہاتھ آیا

    ظلم سے ان ستم ایجادوں کو کیا ملتا ہے

    کم ہے مجھ سا بھی صحیح النسب اکبرؔ کوئی

    سلسلہ اپنا کسی زلف سے جا ملتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے