Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اپنی تصویر ہر اک دل میں لگا رکھی ہے

شاہ اکبر داناپوری

اپنی تصویر ہر اک دل میں لگا رکھی ہے

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    اپنی تصویر ہر اک دل میں لگا رکھی ہے

    ان بتوں نے تو بڑی بات بنا رکھی ہے

    میرے نالوں نے عجب دھوم مچا رکھی ہے

    چرخ کی طرح زمیں سر پر اٹھا رکھی ہے

    میں بہت خوش ہوں وہ مٹی مری برباد کریں

    میں نے خاک اپنی اسی دن کو اٹھا رکھی ہے

    جھانک کر دیکھے گا وہ رشک پری کھڑکی سے

    شکل دیوانوں کی یوں ہم نے بنا رکھی ہے

    جب خیال آیا بس اک بار لگا دل کھنچنے

    کیا کہوں آپ نے کیا لاگ لگا رکھی ہے

    حکم جس وقت ہو حاضر میں کروں جان عزیز

    یہ امانت یونہی اے میرے خدا رکھی ہے

    آہ کے ساتھ ہی فریاد بھی پہنچے گی وہاں

    نردبان ہم نے فلک پر یہ لگا رکھی ہے

    یہ کسی روز دکھائے گی ضرور اپنا اثر

    ہم نے کیفیت دل ان کو سنا رکھی ہے

    پڑھ سکیں ہم تو ہر اک برگ ہے تاریخ چمن

    لکھنے والے نے کوئی بات اٹھا رکھی ہے

    ہمیں معلوم ہے ہر گھڑی میں ہے جو غنچے کی

    کھول کر دیکھ لو اس گل کی قبا رکھی ہے

    میرے گھر میں اسے اللہ ہمیشہ رکھے

    نام میری شب وصلت کا خدا رکھی ہے

    بت پرستی جو نہیں ہے تو یہ کیا ہے اکبرؔ

    تم نے تصویر صنم دل میں چھپا رکھی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے