Sufinama

آنکھیں دیکھیں نہیں تم نے کسی مستانے کی

شاہ اکبر داناپوری

آنکھیں دیکھیں نہیں تم نے کسی مستانے کی

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    آنکھیں دیکھیں نہیں تم نے کسی مستانے کی

    واعظو قدر ہو کیوں کر تمہیں پیمانے کی

    وحشتیں بڑھ گئیں پھر آپ کے دیوانے کی

    اس پہ کیا گزری جو دھن بندھ گئی ویرانے کی

    قیس رکھے قدم اس میں تو جگر پانی ہو

    قاف کی چوٹی ہے پستی مرے ویرانے کی

    واعظ آ جائیں ابھی بادۂ اطہر کے مزے

    تجھے لگ جائے ہوا گر میرے مے خانے کی

    شمع مینا کا ہوا شمع حرم پر دھوکا

    لو لگی ہے مجھے کعبے میں بھی بت خانے کی

    اس کا سایہ پڑا تو زاہد بہک جاؤ گے

    دور دور آؤ یہ دیوار ہے مے خانے کی

    بزم آراستہ موجود ہے مے حاضر جام

    اے حسیں دیر اگر ہے تو ترے آنے کی

    بلبلیں چہچہے کرتی ہیں چمن میں اکبرؔ

    ہے خبر آج گلستاں میں بہار آنے کی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے