Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سلطان ملک دل ہے یہاں کا جو شاہ ہے

شاہ اکبر داناپوری

سلطان ملک دل ہے یہاں کا جو شاہ ہے

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    سلطان ملک دل ہے یہاں کا جو شاہ ہے

    یہ بارگاہ عشق عجب بارگاہ ہے

    یہ ضو نہ مہر کی نہ یہ نور ماہ ہے

    تیرا جمال ہے یہ تری جلوہ گاہ ہے

    اے دل پیام موت پہ ترچھی نگاہ ہے

    اس تیر کا بچاؤ نہیں بے پناہ ہے

    میرا دل شکستہ تری سیرگاہ ہے

    بے شک گدا نواز تو اے بادشاہ ہے

    ہے آستان پاک نبی عرش کا بھی عرش

    دونوں جہان میں یہی اک بارگاہ ہے

    رحمت کے واسطے بھی تو کچھ نذر چاہیے

    اے عاصیو گناہ سے بچنا گناہ ہے

    کہئے تو بند کرلے کوئی آنکھ کس طرح

    کیا دیکھنا بھی آپ کی جانب گناہ ہے

    ساقی ہے جوش رحمت حق کو پلائے جا

    اب وہ گناہگار ہے جو بے گناہ ہے

    دیکھو تو آکر اس دل پر داغ کی بہار

    تم بھی کہو گے ہاں یہ کوئی سیرگاہ ہے

    اپنے خیال میں یہ وہیں جا رہے ہیں سب

    جو مل گیا ہمیں تو وہی خضر راہ ہے

    رستہ عدم کے قافلے بھولے نہیں کبھی

    سیدھے وہیں پہنچتے ہیں کیا خوب راہ ہے

    ہے خضر کو بھی اس میں تلاش ایک خضر کی

    کیا ہولناک وادئ الفت کی راہ ہے

    اکبرؔ کے گھر کا آپ نشاں پوچھتے ہیں کیا

    اس بے نوا فقیر کی وہ خانقاہ ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے