Sufinama

روح کا پا تراب ہوتا ہے

شاہ اکبر داناپوری

روح کا پا تراب ہوتا ہے

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    روح کا پا تراب ہوتا ہے

    خانۂ تن خراب ہوتا ہے

    جب وہ مہ بے نقاب ہوتا ہے

    ابر میں آفتاب ہوتا ہے

    جوش پر جب شباب ہوتا ہے

    اور ہی کچھ حساب ہوتا ہے

    دیکھیے اے چرخ پیر اس مہ کو

    ایسا حسن شباب ہوتا ہے

    جو بگڑتا ہے وہ بنے گا ضرور

    جو بنا وہ خراب ہوتا ہے

    وہ گئے میرے گھر سے غیر کے گھر

    یہ بھی کیا انقلاب ہوتا ہے

    قبر میں رکھ کے چل دئے احباب

    یاں سوال و جواب ہوتا ہے

    دیکھتے ہیں وہ اپنا چاند سا منہ

    آئینہ آب آب ہوتا ہے

    جہاں اے گل ترا پسینہ گرا

    وہیں پیدا گلاب ہوتا ہے

    دونوں عالم میں جو رہا ناکام

    عشق میں کامیاب ہوتا ہے

    اپنی حد سے جو بڑھ چلا اکبرؔ

    ایسا انساں خراب ہوتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے