Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سامنے آپ کے کوئی کیا ہے

شاہ اکبر داناپوری

سامنے آپ کے کوئی کیا ہے

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    سامنے آپ کے کوئی کیا ہے

    حور کیا چیز ہے پری کیا ہے

    ہر گھڑی شور یا علی کیا ہے

    ہے یہ آغاز عشق ابھی کیا ہے

    عرش کی سیر دم میں کر آیا

    نہیں کھلتا یہ آدمی کیا ہے

    مرد اگر ہے تو آئے میداں میں

    دیکھتا ہم کو مدعی کیا ہے

    سننے والوں کو جو نہ تڑپاوے

    ایسی بے مغز شاعری کیا ہے

    سب اسی کا ہے ہے یہی سب کچھ

    کیا کہوں تم سے آدمی کیا ہے

    عشق کر کے کسی سے دیکھ لیں آپ

    کیا بتاؤں میں عاشقی کیا ہے

    میرے بالیں پر آئیں وہ دم مرگ

    اس سے بڑھ کر مجھے خوشی کیا ہے

    چھین کر لے گئے ہیں دل میرا

    جان مارن ہے دل لگی کیا ہے

    کم نہ تھا میر سے یہ اے اکبرؔ

    کیا کہوں شعر مصحفی کیا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے