Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اس کا شکوہ نہیں تم سے اگر آیا نہ گیا

شاہ اکبر داناپوری

اس کا شکوہ نہیں تم سے اگر آیا نہ گیا

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    اس کا شکوہ نہیں تم سے اگر آیا نہ گیا

    اس میں کیا بات تھی ہم کو جو بلایا نہ گیا

    دل کسی طرح ان آنکھوں سے بچایا نہ گیا

    دل ہمارا ہی تھا ہم سے بھی چھپایا نہ گیا

    ان پری زادوں نے دیوانہ بنا رکھا ہے

    جھاڑ پھونکا تو بہت سر سے یہ سایا نہ گیا

    رہی بے لطف شب غم سے زیادہ شب وصل

    وہ کچھ اس طور سے روٹھا کہ منایا نہ گیا

    جاں نثاروں ہی سے برتاؤ ہے غیریت کا

    آپ کے دل سے کبھی اپنا پرایا نہ گیا

    نہ پھری میری طرف یار کی مخمور نگاہ

    مجھ سے بنگالہ کا جادو یہ جگایا نہ گیا

    ہو گئی یونہیں سحر وصل کی شب یا قسمت

    مجھ سے وہ فتنۂ خوابیدہ جگایا نہ گیا

    سر بلندوں کو جو مٹتے ہوئے دیکھا اکبرؔ

    ایسی عبرت ہے کہ اب تک سر اٹھایا نہ گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے