Sufinama

ہم ساتھ لیتے آئے ہیں تصویر یار کو

شاہ اکبر داناپوری

ہم ساتھ لیتے آئے ہیں تصویر یار کو

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    ہم ساتھ لیتے آئے ہیں تصویر یار کو

    کیوں کر کہیں نہ خلوت جاناں مزار کو

    یہ مشت خاک بعد فنا حد سے بڑھ گئی

    کہتے ہیں لوگ ڈھیر ہمارے مزار کو

    بیگانہ بن کر آئے ہیں وہ فاتحہ کو بھی

    واقف ہیں اور پوچھ رہے ہیں مزار کو

    روتا ہے یہ تو ہنستی ہے بالکل زمین باغ

    گریہ خوشی کا آتا ہے ابر بہار کو

    اللہ رے ترے زلف کے سودائی کا دماغ

    خون سیاہ کہتا ہے مشک تتار کو

    اکبرؔ تمہارے در پہ ہے بیٹھا ڈھئی دئے

    مایوس کیجیے نہ اس امیدوار کو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے