Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ملے اُسی سے جو ہو آدمی ٹھکانے کا

شاہ اکبر داناپوری

ملے اُسی سے جو ہو آدمی ٹھکانے کا

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    ملے اسی سے جو ہو آدمی ٹھکانے کا

    تمہیں خبر نہیں کیا حال ہے زمانے کا

    خیال آپ کو ہو میرے گھر میں آنے کا

    کہاں نصیب یہ اپنے فقیر خانے کا

    جمال اپنا دکھاؤ ہمارا دیکھو حال

    مزا اسی میں ہے کچھ دیکھنے دکھانے کا

    اجل ٹھہر ابھی جلدی نہ کر خدا کے لئے

    کہ انتظار ہے ان کے جواب آنے کا

    جو آپ آئیں تو ہم فرش بوریا بچھوائیں

    دکھائیں تم کو تکلف غریب خانے کا

    حضور آئے مرے گھر کی بڑھ گئی رونق

    مزاج عرش پہ ہے اب فقیر خانے کا

    پیا ہے تم نے ابھی جس میں شربت اے زاہد

    کہاں لیا یہ ہے ساغر شراب خانے کا

    چڑھے ہوئے ہیں بہت ان دنوں رقیب کے سر

    جناب من یہ نتیجہ ہے سر چڑھانے کا

    یہ کارگاہ جہاں ہے عجب حیرت زا

    چلانے والا ہے کون ایسے کارخانے کا

    رقیب کی بھی ہوا وہ نہیں رہی اکبرؔ

    بگاڑ ہم سے موافق ہے اب زمانہ کا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے